تقریبا 14 سال پہلے ایک NGO نے ایک گائوں میں یتیموں کے لئے مجھے کچھ پیسے دیئے. ان میں سے 3 یا 4 یتیم اپنے گھر نہیں تھے اور ان کے پیسے میں نے استعمال کر لئے. اور NGO سے کہا کے سب بچوں میں پیسے تقسیم کر دیئے ہیں. وہ رقم مجھے یاد ہے 5000 روپے تھی. مگر اس NGO کا ابھی معلوم نہیں کہ کہاں ہے؟ کوئ رابطہ نمبر بھی معلوم نہیں. میں وہ رقم اب لوٹانا چاہتا ہوں. تاکہ قبر میں اس رقم کی وجہ سے مشکل میں نہ پھنس جائوں. مجھے کیا کرنا چاہئے؟ کسی مدرسے میں وہ رقم دے سکتا ہوں؟
اگر مذکورا رقم کسی خاص شخص یتیم کے لیۓ نہیں تھی تو آپ اس رقم کو کسی دوسرے یتیم پر خرج کر سکتے ہیں ورنہ قید کی صورت میں اسی یتیم تک یہ رقم پہنچانہ آپکی شرعی ذمہ داری ہے۔ اگر چہ آپکو موجودہ صورت حال میں NGO کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔