و علیکم السلام
1. ایران میں کیونکہ ولایت فقیہ کا نظام ہے لہذا وہاں کے قانون میں رھبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے فتوے کو مانا جاتا ہے.
2. آیت اللہ سید علی خامنہ کے نزدیک اگر شطرنج قمار کا ذریعہ نہ ہو اور بغیر شرط بندی کے صرف ایک ذہنی کسرت ہو تو کھیلنا جائز ہے.
3. اگر کوئی کسی اور مرجع کی تقلید کرتا ہے اور اس مرجع کے نزدیک شطرنج ہر حالت میں حرام ہو تو وہ ایران میں بھی شطرنج نہیں کھیل سکتا